میانمار میں آنگ سان سوچی کی جماعت کی کامیابی کے بعد امریکا نے ملکی آئین میں تبدیلیوں پر زور دیا ہے تاکہ سوچی ملک کی صدر بن سکیں۔
وائٹ ہاوس میں نیوز بریفنگ کے دوران قومی سلامتی کے نائب مشیر بین روڈز نےکہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ میانمار میں آنگ سان سوچی کے صدر بننے میں حائل آئینی رکاوٹیں دور کی جائیں ۔
انہوں نے
میانمار کی پارلیمنٹ میں 25 فیصد نشستیں فوج کیلئے مختص رکھنے پر تشویش کا اظہار کیااور کہا کہ میانمار میں مکمل انتقال اقتدار اور آنگ سان سوچی پر عائد پابندیاں اٹھانے کیلئے آئین میں ترمیم کرنا ہونگی۔
پارلیمنٹ سے 2ہزار8 میں منظور کی گئی ترمیم کے تحت ایسا شخص میانمار کا صدر نہیں بن سکتا، جس کے خاندان کا کوئی شخص غیرملکی شہریت رکھتا ہو۔